اسلام اور انسانی اقدار
تاریخ کے اس نازک موڑ پر ازحد ضروری ہے کہ ہم ایک حقیقی گفت وشنید نہ صرف بحثیت ایک مسلم امریکن بلکہ بحثیت ایک امریکن دیگر امریکنوں سے کریں۔ ہم سمجھتے ہیں کہ اسلام کی حقیقی تعلیمات کو صحیح طور پر سمجھانہیں گیا اور اکثر اوقات اُن کو توڑ مڑور کر پیش کیا گیا ہے۔ آ اگر لفظ اسلام خوفزدگی اور بداعتمادی پیدا کرنے کی علامت سمجھا جاتا ہے تو امریکن مسلمانوں پر نہایت اہم فریضہ عائدہوتا ہے کہ ہم اِن خد شات کو دُور کرنے کی کوشش کریں اوراُجاگر کریں کہ اسلام کیسی اقدار کی تعلیم دیتا ہےتاکہ اُس خیال کو کہ مغربی تہذیب کی بہتریں اوراسلام کی اہم اقدار میں ایک بنیادی تضاد ہےزائل کیا جاسکے۔ ہم یہ ثابت کرنے کی اُمید رکھتے ہیں کہ “تہذیبوں کے ٹکراؤ” کے نظریہ کی تائید اسلام سے کسی بنیادی کشیدگی یا تصادم کی بنیاد پر نہیں کی جاسکتی۔ اسلامی تہذیب جو ساتویں صدی عیسوی میں وحی الٰہی کے ذریعے قرآن کے نزول کے نتیجہ میں پروان چڑھی اپنے سے قبل کی تمام وحی الٰہی کی مُکمل تصدیق کرتی ہے اور کثرتِ وجود ادیان، معاشرتی تضادات اور بنیادی انسانی حقوق اور عقل اور فرد کی آزادئ ضمیر کو تسلیم کرتی ہے